اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ افغانستان کے بعض صوبوں میں تکفیری دھشتگردوں کے ذریعے شیعوں پر کئے گئے حملوں کے بعد اب خواتین نے بھی اپنے بچاو کے لیے بندوقیں اٹھا لی ہیں۔
افغانستان کے نائب صدر محمد محقق کا کہنا تھا کہ تکفیری دھشتگرد اس طرح کی کاروائیوں سے ملک کے اندر قومی اور مذہبی اختلافات کی ہوا پھیلا رہے ہیں لیکن افغانستان کے عوام کبھی بھی اپنے ملک میں مذہب کے نام پر جنگ نہیں کریں گے۔
ایسے حال میں کہ افغانستان میں حکومت بھی تکفیری دھشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف عمل ہے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں نے بھی مردوں کے شانہ بشانہ دھشتگردوں سے لڑ کر اپنے آئین و مذہب کو بچانے کے لیے بندوق ٹھان لی ہے۔
افغانستان کے نائب صدر محمد محقق کا کہنا تھا کہ تکفیری دھشتگرد اس طرح کی کاروائیوں سے ملک کے اندر قومی اور مذہبی اختلافات کی ہوا پھیلا رہے ہیں لیکن افغانستان کے عوام کبھی بھی اپنے ملک میں مذہب کے نام پر جنگ نہیں کریں گے۔
ایسے حال میں کہ افغانستان میں حکومت بھی تکفیری دھشتگردوں کا قلع قمع کرنے میں مصروف عمل ہے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں نے بھی مردوں کے شانہ بشانہ دھشتگردوں سے لڑ کر اپنے آئین و مذہب کو بچانے کے لیے بندوق ٹھان لی ہے۔